Now you can Subscribe using RSS

Submit your Email

Thursday 6 August 2015

قومی امور پر اتفاق رائے، قومی اسمبلی اور عمران خان

Admin








قومی اسمبلی کا گذشتہ سیشن اک غیر معمولی سیشن تھا۔ ملکی مفاد کے حوالے سے اس اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے کئی اہم اور تاریخ ساز فیصلوں کا اعلان کیا گیا۔

سب سے پہلے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف تقریر کرنے کھڑے ہوئے۔ انھوں نے اپنے تمام غیر ملکی اثاثوں کو پاکستان لانے کا اعلان کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنے اثاثوں کے لحاظ سے اک ارب روپے کے لگ بھگ اپنے ذمہ واجب الادا ٹیکس فوری طور پر قومی خزانے میں جمع کروانے کا اعلان کیا۔ اپنی تقریر میں میاں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اک خوشحال ملک بنانے اور روشن مسقتبل کے لئے انھوں نے ذاتی حوالے سے دو اور اہم فیصلے کئے ہیں۔

پہلا یہ کہ وہ اپنی پارٹی کو جمہوری انداز میں چلائیں گے، نون لیگ کی آئندہ قیادت میں مریم نواز اور حمزہ شہباز کا کوئی حصہ نہیں ہو گا۔ دوسرا اہم فیصلہ میاں صاحب نے  یہ کیا ہے کہ ان کا خاندان حکومت اور سیاست کو اپنے کاروباری مفادات کے حصول کے لئے کبھی بھی استعمال نہیں کرے گا۔

پاکستان کی سیاست میں تاریخ رقم کرتے ہوئےمیاں صاحب اعلان کیا کہ وہ اپنی تمام جوڑتوڑ کی صلاحیتوں، تجربہ اور اثر روسوخ کو بروئے کار لاتے  ہوئے چھ ماہ کے اندر اندر قومی سطح پر کالا باغ ڈیم کے لئے اتفاق رائے حاصل کریں گے۔ جس سے پاکستانی قوم کو سیلاب اور خشک سالی سے نجات مل جائے گی۔

سیلاب کے حوالے سے اپنے انقلابی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ سیلاب ہر سال وسیع پیمانے پر جانی اور مالی نقصان کا باٰعث بنتا ہے۔ اس کے سدباب کے لئے ان کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ لاہور میں سیاسی مقاصد کے لئے بے جا پل، انڈر پاسز، اور سگنل فری پروجیکٹ پرپیسہ خرچ کی بجائے ان وسائل کو سیلاب کی تباہ کاریاں روکنے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے خوشخبری دی کہ ان اقدامات سے آئندہ سال ملک کے کسی بھِی حصے میں سیلاب سے جانی و مالی نقصان نہیں ہوگا۔

قومی ایجنڈے کی تکمیل کے حوالے سے حکومت پنجاب کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے ذاتی تشہیر کے تمام منصوبے فوری طور پر بند کر دئیے ہیں۔ مثلا اب سٹوڈنٹس میں لیپ ٹاپس کی تقسیم کی بجائے انہی پیسوں سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ادارے اور یونیورسٹیز بنائی جائیں گی۔ پل اور سڑکوں کی بجائے اب توجہ تعلیم اور صحت پر دی جائے گی۔


Syed Khurshid Shad in National Assembly




اس کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اٹھے انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بھی ملک میں اک نئے دور کے آغاز کے لئے اہم فیصلے کئے ہیں۔ سب سے اہم یہ کہ آصف زرداری اور فریال تالپور نے اپنے تمام فرنٹ میںوں کو بدطرف کردیا ہے۔ بھتے اور کمیشن پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی کو پھر سے مقبول جماعت بنانے کے لئے عوامی مسائل کے فوری حل سے پارٹی کے بارے میں بے حس ہونے کا تاثر ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ مزید انھوں نے قومی اہمیت کے منصوبے کالا باغ ڈیم کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور وزیراعظم سے اس کی فوری تعمیر شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے اعلان کیا کہ قائد تحریک الطاف بھائی کی ہدایت پر بھتے، تشدد، بوری بند لاشوں اور زمینوں پر قبضہ جیسے تمام آپریشن بند کردئے گئے ہیں۔ ساتھ ہی قائد تحریک نے انڈین را سے تمام روابط منقطع کر لئے ہیں۔ الطاف بھائی کی ہدایت پر تمام رابطہ کمیٹی گناہوں کی معافی کے لئے عمرہ کرنے سعودیہ روانہ ہو گئی ہے جبکہ سب سیکٹر انچارج تذکیہ نفس کے لئے تبلیغی جماعت کے ساتھ چالیس روزہ چلے پر جا چکے ہیں۔

اے این پی نے اعلان کیا کہ وہ ملکی مفاد میں کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں کرے گی۔ اور حقیقی عوامی مسائل کے حل سے عوامی حمایت سے اقتدار میں آنے کی کوشش کرے گی۔


Molana Fazal ur Rehman addressing National Assembly


شیخ الاسلام حضرت فضل الرحمن نے ڈیزل کے تمام پرمٹ واپس کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ دوسروں بالخصوص عمران خان پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے اپنی اصلاح پر توجہ دیں گے۔ ساتھ ہی انھوں نے وعدہ کیا کہ وہ اب اسلام کے نام پر اپنے پیروکاروں کو بیوقوف بنانے کا سلسلہ بند کر دیں گے۔


اگر اسمبلی میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا اوربلا استثنا ساری پارٹیوں کا ہدف اک عمران خان ہی تھے۔ تو ان سب لوگوں کو جان لینا چاہیے کہ عزت اور ذلت کا اللہ تعالی کا اپنا اک نظام ہے۔ وہ نواز شریف کی در پردہ سازشوں، خورشید شاہ کی طنز، مولانا فضل الرحمن کی خطابت اور ایم کیو ایم کی منافقت سے ماورا بروئے کار آتا ہے۔ نواز شریف عمران خان کے خلاف ہونی والی باتوں پرہاتھوں سے ڈیسک نہیں بجارہے تھے بلکہ ہاتھوں سے اپنے سر میں دھول ڈال رہے تھے۔ خورشید شاہ طنزیہ گفتگو سے خود چھوٹے ہوئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے ثابت کیا ہے کہ وہ اک ایسی کٹھ پتلی ہیں جو صاحبان اقتدار کے اشاروں پر ہر ہمہ وقت رقص کے لئے آمادہ رہتی ہے۔ ایم کیو ایم کا ذکر کیا اس کی تباہی کے لئے جنونی الطاف حسین کا پاگل پن ہی کافی ہے۔


Imran Khan is a target of all parties in National Assembly


ان سب پارٹیوں کا گذشتہ اجلاس میں سیلاب اور دوسرے قومی مسائل کی بجائے بیک آواز ہو کر عمران خان پر چڑھ دوڑنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ عمران خان نے حقیقی عوامی مسائل کی بات کرکے ملک کے پڑھے لکھے نوجوان طبقے کی بھرپور حمایت حاصل کرکے ان روائتی سیاست دانوں کی دم پر ایسا پاوں دیا ہے کہ ان کو اپنی سیاسی دکانداریاں بند ہوتی نظر آ رہی ہیں۔


ان کی لامحدود خواہشات اور اندھے لالچ کا ٹائٹینک ڈوب رہا ہےان کی چیخ و پکار اور شور سمندر میں ڈوبتے ایسے شخص کا شور ہے جو چیخنے چلانے اور ہاتھ پاوں مارنے کے باوجود ڈوبتا چلا جاتا ہے۔


Admin / Author & Editor

Has laoreet percipitur ad. Vide interesset in mei, no his legimus verterem. Et nostrum imperdiet appellantur usu, mnesarchum referrentur id vim.

0 blogger-facebook:

Post a Comment

Coprights @ 2016, Blogger Templates Designed By Templateism | Distributed By Gooyaabi Templates